السلام علیکم ورحمة اللہ
اگر آپ کی عربی گرامر یعنی صرف و نحو سے کچھ شناسائی ہے اور انگریزی گرامر سیکھنا چاہتے ہیں یا آپ انگریزی گرامر جانتے ہیں اور عربی گرامر کا ذوق ہے تو دونوں صورتوں میں (انگریزی صرف نحو) کی درج ذیل تحریریں آپ کے لیے بہت مفید ثابت ہوں گی ان شاءاللہ
چونکہ ہم نے مبتدیوں کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہے ، اس لیے اس کورس میں بعض باتیں بالکل بنیادی آ گئی ہیں جو شاید آپ کو سطحی معلوم ہوں ، تو وہاں بوریت پر ہم پیشگی معذرت خواہ ہیں۔
سبق نمبر 1
حرف ، لفظ اور جملہ
انگریزی زبان کے کل حروف تہجی” اے“ سے لے کر ”زیڈ“ تک چھبیس ہیں جنہیں انگریزی میں ”الفابیٹ“ کہا جاتا ہے۔ اکیلے حرف کو ”لیٹر“ کہا جاتا ہے۔ چند حروف کے ملنے سے ایک لفظ بنتا ہے جسے انگریزی میں ”ورڈ“ کہا جاتا ہے۔ کچھ الفاظ کے ملنے سے جملہ بنتا ہے جس کو انگریزی میں ”سین ٹینس“ کہتے ہیں ، مثال کے طور پر
Asim reads the book عاصم کتاب پڑھتا ہے
یہ ایک سین ٹینس (جملہ) ہے ، اس میں چار ورڈز (الفاظ) ہیں ، ایک عاصم ، دوسرا (ریڈز) ، تیسرا (دا) اور چوتھا (بُک) ۔ پہلے ورڈ یعنی عاصم میں دیکھیں چار لیٹرز (حروف) ہیں ، پہلا اے ، دوسرا ایس ، تیسرا آئی اور چوتھا ایم۔
Pingback: انگریزی کے حروف علت ، واول لیٹرز ، سیمی واولز